Kaadhalan (1994)
میری فلمی یادیں: قلی سے فائنڈنگ نیمو تک کا سفر
یہ دلچسپ ذاتی داستان ایک بچی کی چوتھی جماعت سے شروع ہوتی ہے جب گھر میں ٹی وی دیکھنے کی اجازت صرف ایک گھنٹہ تھی، اور نانی کے گھر ماموں کی پی سی پر ایک پرجوش فلم کا منظر دیکھنے کا موقع ملا جو فلم ماموں نے تیزی سے بند کر دی اور Age of Empires چلا دی۔[web:previous] تجسس نے بھائی بہن کو بے چین رکھا، اور پانچویں جماعت میں پوزیشن ہولر بننے پر کمپیوٹر ملنے کے بعد گرمیوں کی چھٹیوں میں کزن نے چوری کی سی ڈی لائی جس پر قلی، کالیا اور شعلے تھیں۔ تکنیکی مسائل کے باوجود قلی (امیتابھ بچن) اور کالیا دیکھی، مگر شعلے اسکراچ کی وجہ سے ادھوری رہی۔[web:previous]
یہ فلمیں معمول بن گئیں، سی ڈی کا بھرکس بن گیا، پھر گوندا کی فلمیں جیسے دلہے راجا اور قلی نمبر ون آئیں جن کے گانے جیسے "کچھ تم کہو کچھ ہم کہیں" آج بھی یاد ہیں۔[web:previous] قلی کا مشہور منظر جہاں امیرتھ بچن کا طاقتور کردار غریبوں کی آواز بنتا ہے، بچپن کی ان یادیں تازہ کرتا ہے۔ ابا نے پکڑ لیا تو ڈانٹ پڑی، مگر ماموں نے نفسیاتی چال چلی اور اینیمیٹڈ موویز سے متعارف کرایا—پہلی Finding Nemo نے دنیا بدل دی، پھر ہر ہفتے نئی فلمیں آئیں۔
بڑے ہونے پر آزادی ملی، بالی ووڈ، ہالی ووڈ کی ایکشن، کامیڈی، تھرلر، فینٹسی سب دیکھا، مگر زندگی کی مصروفیات نے فلموں سے دور کر دیا—کووڈ نے ویب سیریز سے رابطہ بحال کیا۔[web:previous] Finding Nemo کا رنگین underwater منظر، بچپن کی معصومیت اور خاندانی بندھن کی علامت۔ فلمیں جذبات بھرتی ہیں: بھائی کے ساتھ دیکھی فلمیں شادی کے بعد بھی دہرائی جاتی ہیں، ویر زارا میاں سے منسلک ہوئی جس کا میوزک ولیمے میں بجا۔ خاندان اکٹھا ہو تو بچپن کی فلمیں دوبارہ دیکھنے کا رسم ہے۔
پرانی فلمیں نقائص دکھاتی ہیں مگر یادیں انہیں ماورا بنا دیتی ہیں—قلی اور کالیا کی کہانی بھول گئی مگر جذبات تازہ ہیں۔[web:previous] کالیا کا ڈرامائی پو스터، جہاں بچوں کی چوری شدہ سی ڈی نے خفیہ سنیما کلب کا آغاز کیا۔ یہ داستان بچپن کی معصومیت، خاندانی روایات اور فلموں کی زندگی بھر کی همراهی کی خوبصورت عکاسی ہے، جو میاں جانے کے سفر میں یاد آئی۔

Nhận xét
Đăng nhận xét